فیس بک پر جاری کردہ ویڈیو کا لنک
|
قریب قریب اکاون منٹ کے اس ویڈیو میں حملے کو لمحہ بہ لمحہ دکھایا گیا ہے ۔گوریلا کارروائیوں کی ویڈیو شائع کرنا
تمام گوریلا تنظیموں کی دیرینہ روایت کا حصہ ہے دشمن کو مرعوب اور حامیوں کو متاثر کرنے کے لیے سیاسی تحریکوں سے جڑی مسلح تنظیم اس طرح کے ویڈیوز جاری کرتی رہتی ہیں ، ان کا بنیادی مقصد اپنی موجودگی کا ثبوت فراہم کرنا ہے ۔ بی ایل ایف کے جاری کردہ ویڈیو کا بھی عین یہی مقصد ہے ویڈیو میں سرمچاروں کودشمن کے علاقے میں اطمینان سے داخل ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ دیکھنے والے سرمچاروں کی بہادری سے بلاشبہ متاثر ہوں گے لیکن کیا اس ویڈیو کا مقصد محض یہی دکھانا ہے ؟ میڈیا کا استعمال بہادری ثابت کرنا ہرگز نہیں ہونا چاہئے ، علاقائی حد تک یہ درست ہے کہ قوم سرمچاروں کے استعداد سے واقف ہو مگر یہ ویڈیو دوست دشمن سب کے لیے جاری کیا گیا ہے لہذا اس کے تمام پہلوؤں پر غور کیاجانا ضروری ہے ۔
ویڈیو مثبت حد تک یہ پیغام پہنچانے میں کامیاب ہے ۔
1۔ سرمچار بہادر ہیں ۔
2۔ سرمچار دشمن کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی محفوظ حکمت عملی بناسکتے ہیں ۔
3۔ اس علاقے میں یہ پہلا واقعہ نہیں ، یعنی دشمن کے پہلے سے بہتر سیکورٹی حصار کوبھی توڑا گیا ہے ۔
4۔ سرمچاروں کے پاس جدید ہتھیار اور ان کے استعمال کی تربیت ہے ۔
5۔ اہم ترین سرمچاروں نے جنگی اصولوں کی مکمل پاسداری اور اپنی اخلاقی برتری برقرار رکھنے کی سعی کی ہے ۔
*محاصرے کے بعد دشمن کو ہتھیار ڈالنے کو کہا گیا ( ہتھیار پھینک دو نہیں ماریں گے )۔
*کمانڈر نے سرمچاروں کو مشتعل ہونے سے روکے رکھا ۔
* لاشوں کی بے حرمتی نہیں کی گئی۔
* عبادت گاہ ( مسجد ) کا احترا م کیا گیا ۔
* نہتے افراد کو زندہ گرفتار کیا گیا ۔
لیکن جو سوالات زیادہ نمایاں ہیں میرے نظر میں وہ ان مثبت پہلوؤں کو کم کرتے ہیں ، بی ایل ایف کے لیڈر شپ کو چاہئے کہ ان پر غور کرئے ۔
1۔ بہادر ی دکھانے کے لیے اس طویل ویڈیو کی ضرورت تھی ؟
2۔ جنگی حکمت عملی کی مکمل فلمبندی اور ایک دستاویزی فلم کی صورت اس کے اجراء سے ، دشمن کو جو معلومات فراہم کی گئی ہیں کیا وہ انہیں اپنے حق میں استعمال نہیں کرسکتا؟
3 ۔ سرمچاروں کے چہروں کو کافی حد تک چھپایا گیا ہے ، لیکن کیا اس میں فریم بائی فریم تکنیک کو استعمال کیا گیا ہے ؟
4۔ سرمچار جس طرح ایک دوسرے سے نام لے کر بات کررہے ہیں ، کیا یہ غیرضروری نہیں؟
5۔اس خدشہ کو کس بنیاد پر نظرانداز کیا گیا ہے کہ آواز سے انہیں پہچانا نہیں جاسکتا ؟
6۔ گوکہ مجموعی طور پر لاشوں کی بے حرمتی نہیں کی گئی ، لیکن چند مناظر ایسے دکھائے گئے ہیں جن سے ذہنوں میں منفی تاثر پیدا ہوتا ہے ، ان کا دکھانابھی ضروری تھا ؟
7۔ ویڈیو غیرضروری حدتک طویل ہے ، اس میں میڈیا اور بین الاقوامی برادری کے لیے کیا ضروری پیغام ہے ؟
ویڈیو نشر اور ایڈٹ کی ذمہ داری جس طرح نظر آتا ہے ایک ایسے سنگت کی تھی جسے بعض تکنیکی پہلوؤں کا کوئی علم نہیں، مندرجہ بالاسوالات کے اگر جواب تلاشے جائیں تو آئندہ اس طرح کی غلطیوں سے بچا جاسکتا ہے ۔ گوریلا کاررائیوں کی ویڈیو جاری کرنا ایک مثبت عمل ہے یا منفی اس پرجامع بحث کیے بغیر روایتاً قبول کرلیتے ہیں کہ یہ درست ہے لیکن کیا دکھانا چاہئے اور کیا چھپانا یہ کام محض ایک شخص کے ذمے نہ ہوبلکہ چنیدہ لوگوں پر مشتمل نشریاتی کمیٹی کو ذمہ داری دی جائے جو تمام پہلوؤں غور کے بعد یہ فیصلہ کرئے کہ بی ایل ایف کی طرف سے کیا نشر کیا جائے گا کیا نہیں ؟ یہ شرط تصویری مواد کے علاوہ بی ایل ایف کے بیانات اور دیگر تحریری مواد کے لیے بھی لاگو کیا جانا چاہئے ، بی ایل ایف کے بنیادی اساس اور انسانی اصولوں کی غیراردای خلاف ورزی بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ،جس طرح گدھے کو لات نہیں مارا جاتا غلطی کا ردعمل غلط عمل نہیں ۔
اس طویل ویڈیو کی بجائے تین منٹ کے ویڈیو کلپ کے ذریعے بھی بی ایل ایف مندرجہ بالا مثبت تاثرات دے سکتی تھی ، لیکن اس کے برعکس پروپیگینڈہ کے لیے قائم ایک ٹیم کے ذریعے جو اسے میڈیا کے لیے بھی خبر بنا دیتی ۔ایک ایسی ٹیم جو طالبان کی پیروی کی بجائے پروپیگنڈہ کے لیے بھی اس جداگانہ فکر کو پیش نظر رکھتی جو بلوچ قومی تحریک کی بنیاد ہے ۔
Post a Comment